حکومت پاکستان نے موجودہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر گلگت بلتستان کے سیاحتی مقام ہنزہ میں غیرملکی سیاحوں کے لیے ایس او پیز بنا دیے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 387 ہوٹلوں میں صرف 45 ہوٹلوں کو غیرملکی سیاحوں کی رہائش کے لیے موزوں قرار دیا گیا ہے۔
نوٹفیکیشن کے مطابق صرف کم حساس ہوٹلوں کو غیرملکی سیاحوں کی میزبانی کی اجازت دی گئی ہے جبکہ زیادہ حساس ہوٹلوں میں غیرملکی سیاحوں کے ٹھہرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نامزد ہوٹلوں کو ہوٹل آئی سافٹ وئیر رکھنے سمیت تمام ایس او پیز پر عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے بصورت دیگر ان کو بندش کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ ’ہنزہ میں صرف غیرملکی سیاحوں کے لیے سکیورٹی ایس او پیز بنائے گئے ہیں۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر صرف ان ہوٹلوں کو غیر ملکی سیاحوں کی رہائش کے لیے موزوں قرار دیا گیا ہے جہاں حکومت کی جانب سے سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’چینی سیاح اکثر ان علاقوں کا رُخ کرتے ہیں اسی لیے ان کی سکیورٹی کو مدِنظر رکھ کریہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیض اللہ کا کہنا تھا کہ ’ہنزہ میں ہر گھر کو ہوٹل بنایا گیا ہے جہاں غیرملکیوں کو ٹھہرانا سکیورٹی رسک بن سکتا ہے۔ تمام ہوٹلوں کو سی سی ٹی وی کیمروں سمیت سکیورٹی کو بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ غیرملکی مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ ’گلگت بلتستان میں صورتِ حال تسلی بخش ہے۔ امن و امان کو کوئی خطرہ ہے اور نہ ہی سیاحوں کو کسی قسم کے رسک کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مقامی سیاحوں کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے اور نہ ہی انہیں سفر کرنے سے روکا جا رہا ہے۔‘