Wednesday, January 22, 2025, 10:23 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ہیومن رائٹس واچ کا اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام

ہیومن رائٹس واچ کا اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام

غزہ میں شہریوں کو پانی کی رسائی سے جان کر محروم رکھا جا رہا ہے

by NWMNewsDesk
0 comment

ہیومن رائٹس واچ نے غزہ میں شہریوں کو پانی تک رسائی سے محروم رکھنے پر اسرائیل پر نسل کشی کے اقدامات کا الزام لگایا دیا۔

ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہریوں کو مناسب پانی کی رسائی سے جان بوجھ کر محروم رکھ کر “نسل کشی کے اقدامات” کیے جا رہے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اسرائیل کے اقدامات کے تحت پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد کی اموات ہوئیں، یہ عمل انسانیت کے خلاف نسل کشی کے جرم کے مترادف ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کی گئی 179 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں زندہ رہنے کیلئے درکار مناسب پانی تک فلسطینیوں کی رسائی میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالی ہے۔

banner

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا، جن میں پانی کی صفائی کے پلانٹس کو چلانے والے شمسی پینل، ایک ذخیرہ، اور پرزوں کا گودام شامل ہے جبکہ جنریٹرز کیلئے ایندھن کی سپلائی بھی روکی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے بجلی کی فراہمی کاٹ دی، مرمت کرنے والے کارکنوں پر حملے کیے، اور مرمت کیلئے درکار سامان کے غزہ میں داخلے کو روکا۔

ہیومن رائٹس واچ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر تیرانا حسن نے کہا کہ یہ محض غفلت نہیں ہے بلکہ یہ محرومی کی ایک سوچے سمجھے منصوبے کی پالیسی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد پیاس اور بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں، جو انسانیت کے خلاف جرم اور نسل کشی کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ غزہ کے درجنوں فلسطینیوں کے انٹرویوز، بشمول پانی کے حکام، صفائی کے ماہرین اور صحت کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ اکتوبر 2023 سے ستمبر 2024 تک سیٹلائٹ تصاویر اور ڈیٹا پر مبنی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں ایک بڑی فوجی کارروائی کا آغاز کیا جس میں اب تک 45,129 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زائد تعداد صرف بچوں اور خواتین پر مشتمل ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024