شمالی امریکی ملک ہیٹی میں ایک گینگ لیڈر نے جادو ٹونے کے اثرات سے بیٹے کی ہلاکت کے شبے میں 184 معمر افراد کو قتل کروا دیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم نیشنل ہیومن رائٹس ڈیفنس نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ ہیٹی کے شہر سیٹے سولے کے علاقے میں گینگ لیڈر نے جادو کے الزامات پر 100 سے زائد معمر افراد کو قتل کرا دیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر وولکر ترک نے ہفتے بتایا کہ ہفتے کے اختتام پر ہیٹی کے دارالحکومت میں ایک طاقتور گینگ کے سرغنہ کی ایما پر کیے گئے تشدد میں کم از کم 184 افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق لاشوں کو مسخ اور جلا دیا گیا۔
انہوں نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ان ہلاکتوں سے صرف رواں برس ہیٹی میں مرنے والوں کی تعداد 5 ہزار تک جا پہنچی ہے۔
سی پی ڈی اور اقوام متحدہ دونوں نے بتایا کہ یہ قتل عام دارالحکومت کے مغربی ساحلی محلے سائٹ سولیل میں کیا گیا۔
ہیٹی کئی دہائیوں سے عدم استحکام کا شکار رہا ہے لیکن فروری میں صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہوگئی، جب مسلح گروپوں نے اس وقت کے وزیر اعظم ایریل ہنری کا تختہ الٹنے کے لیے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں مربوط حملے کیے۔
سی پی ڈی کا کہنا تھا کہ کہ جمعہ اور ہفتہ کو ہونے والے تشدد کے زیادہ تر مقتولین کی عمر 60 سے زائد تھی، تاہم دوسروں کو بچانے کی کوشش کرنے والے کچھ نوجوان بھی ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق تمام افراد کو تیز دھار آلات کی مدد سے قتل کیا گیا، قتل کرائے گئے تمام افراد کی عمریں 60 برس سے زائد تھیں