Sunday, January 12, 2025, 3:26 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » جنوبی کورین معزول صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری

جنوبی کورین معزول صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری

یون سک یول کو رواں ماہ کے آغاز میں مارشل لا لگانے پر بغاوت کے الزامات کے تحت مواخذے کا سامنا

by NWMNewsDesk
0 comment

جنوبی کوریا کے دارالحکومت سول کی مغربی ڈسٹرکٹ کورٹ نے منگل کو یون سک کی گرفتاری کے وارنٹس جاری کیے۔

یون سک یول کو رواں ماہ کے آغاز میں چند گھنٹوں کا مارشل لا لگانے پر بغاوت کے الزامات کے تحت مواخذے کا سامنا ہے۔

جنوبی کوریا کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی موجودہ صدر کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہوں۔

جنوبی کوریا کی پارلیمان نے دسمبر کے وسط میں صدر یون کے مواخذے کی تحریک منظور کی تھی جس کے ساتھ ہی ان کے صدارتی اختیارات معطل ہو گئے تھے جب کہ ملک کی آئینی عدالت ان کے خلاف مقدمے کا جائزہ لے رہی ہے۔

banner

مواخذے کے ساتھ ساتھ حکومت نے صدر سے تحقیقات کے لیے ایک جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی بنائی ہے جو یون سک یول سے بغاوت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کر رہی ہے۔

حکام نے یون سک یول کو تین بار تحقیقات کے لیے سمن جاری کیے۔ تاہم ان کی عدم پیشی کے بعد حکام نے عدالت سے ان کی گرفتاری کے وارنٹ حاصل کیے ہیں۔

یون سک یول کی قانونی ٹیم نے تحقیقات میں معاونت سے انکار کر دیا تھا۔

ان کی قانونی ٹیم کا مؤقف رہا ہے کہ پہلے مواخذے کی کارروائی مکمل کی جائے۔ کسی بھی فوجداری معاملے کو مواخذے پر ترجیح نہیں دینی چاہیے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ حکام کی جانب سے صدر کو کب گرفتار کیا جا سکتا ہے اور عدالت کے جاری کردہ اس وارنٹ پر عمل درآمد کے لیے ادارے کس حد تک جارح ہو سکتے ہیں۔

صدر کی سیکیورٹی پر مامور سروس نے اب تک تحقیقاتی حکام کو عدالت سے منظوری کے باوجود یون سک یول کی رہائش گاہ یا صدارتی دفتر میں داخل ہونے سے روکا ہے۔ اس کے لیے مختلف وجوہات بتائی گئی ہیں جن میں سیکیورٹی اور فوجی حوالہ جات شامل ہیں۔

جنوبی کوریا میں قواعد کے مطابق صدر کو عہدے پر رہتے ہوئے قانونی چارہ جوئی سے استثنا حاصل ہے۔ البتہ ملک سے غداری یا بغاوت کی صورت میں صدر کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنے کا قاعدہ موجود ہے۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے رواں ماہ تین دسمبر 2024 کو ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا تھا۔ ملک میں 1980 کے بعد جمہوری دور میں اس طرح کا اقدام نہیں کیا گیا تھا۔

تاہم جنوبی کوریا کے 300 رکنی پارلیمان نے صدر کے اس فیصلے کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا تھا جس کے سبب چند گھنٹوں کے بعد صدر یون کو مارشل لا اٹھانا پڑا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024