روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کرسک کے علاقے میں لڑنے والے یوکرین کے فوجیوں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پیوٹن نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ انھیں صدر ٹرمپ کے مطالبے سے ہمدردی ہے۔
پیوٹن نے یوکرین کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہتھیار ڈالنے کا حکم جاری کریں اور اگر ان کے فوجی ہتھیار ڈال دیں تو انہیں زندگی اور ’باوقار سلوک کی ضمانت‘ دی جائے گی۔
ماسکو نے جمعے کے روز کہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کی افواج کو روس کے علاقے کرسک سے بے دخل کرنے کی مہم میں ایک اور گاؤں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔
ترجمان وزارت دفاع کےمطابق ایک ہفتے میں روسی فوج اٹھائیس علاقوں پرقبضہ کرچکی ہے،حملوں میں یوکرین کو بھاری جانی ومالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
ولادیمیر پیوٹن کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے کرسک میں موجود فوجیوں کو چھوڑ دیں، یہ جنگ کے خاتمے کا ’بہت اچھا امکان‘ ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے ہزاروں فوجی روسی فوج کے گھیرے میں ہیں اور انتہائی خراب اور کمزور حالت میں ہیں۔