یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ کرسک ریجن میں روس سے لڑائی کے دوران یوکرینی فورسز کے ہاتھوں گرفتار شمالی کوریا کے دو فوجیوں کو رہا کرنے کے لئے تیار ہیں۔
زیلنسکی نے ایک بیان میں کہا کہ اگر شمالی کوریا کے رہنما کم جون اُن روس کے ساتھ یوکرین کے فوجیوں کا تبادلہ کروا سکیں تو وہ شمالی کوریا کے فوجی اہلکاروں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔
یوکرینی صدر نے بتایا کہ دونوں فوجیوں کو روسی علاقے کرسک سے پکڑا گیا ہے اور دونوں فوجی زخمی حالت میں تھے جنہیں طبی امداد کے لئے دارالحکومت کیف منتقل کردیا گیا ہے۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین اور مغربی جنگی ماہرین کے اندازے کے مطابق روس کے کرسک ریجن میں تقریباً 11 ہزار شمالی کوریائی فوجی موجود ہیں جو روس کی جانب سے لڑرہے ہیں۔
کرسک ریجن میں گزشتہ برس اگست میں یوکرین کی فوج نے غیر متوقع طور پر آپریشن کا آغاز کیا تھا اور اس کی فورسز اب بھی وہاں کارروائیاں کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکہ، یورپی یونین اور دس دیگر ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ یوکرین کے خلاف جنگ میں شمالی کوریا کی بڑھتی ہوئی مداخلت خطرناک پھیلاؤ ہے۔