Thursday, November 21, 2024, 1:00 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » آئی ایم ایف 2 ہفتوں میں اسمبلیوں کی 30 فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے، پی ٹی آئی کا خط میں مطالبہ

آئی ایم ایف 2 ہفتوں میں اسمبلیوں کی 30 فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے، پی ٹی آئی کا خط میں مطالبہ

آئی ایم ایف کی مالی امداد پاکستانی عوام پر بوجھ بڑھائے گی: خط کا متن

by NWMNewsDesk
0 comment

پاکستان تحریک انصاف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ مالیاتی ادارہ 2 ہفتوں کے اندر قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 30فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے، آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے گڈ گورننس سے متعلق شرائط رکھے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے ترجمان رؤف حسن نے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کو خط لکھا ہے جس کے متن کے مطابق یہ خط بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اور ان کی طرف سے آئی ایم ایف کو بھیجا جارہا ہے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئی ایم ایف 2 ہفتوں کے اندر قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 30فیصد نشستوں کا آڈٹ یقینی بنائے، آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے گڈ گورننس سے متعلق شرائط رکھے اور آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے دیگر شرائط سامنے رکھے۔

خط کے متن کے مطابق ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ آئی ایم ایف تحقیقاتی ادارے کا کام کرے، فافن اور پتن نے عام انتخابات کے آڈٹ کا طریقہ کار بتا دیا ہے، ان کے دیے گئے طریقہ کار میں کچھ تبدیلیاں کرکے اطلاق کیا جائے، آئی ایم ایف کی مالی امداد پاکستانی عوام پر بوجھ بڑھائے گی۔

banner

خط میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے یہ کردار پاکستان کے عوام کے لیے ایک عظیم خدمت ہوگی، صرف پی ٹی آئی نہیں دیگر جماعتیں اور عالمی ادارے الیکشن فراڈ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں، آئی ایم ایف کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے کسی کو اختیارات کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

خط کے متن کے مطابق آئی ایم ایف گڈ گورننس، شفافیت اور قانون کی حکمرانی کو اہمیت دیتا ہے لہٰذا آئی ایم ایف کو جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ رکن مناسب پالیسیاں بنانے اور عملدرآمد کرنے کے قابل ہے یا نہیں،یہ طے شدہ حقیقت ہے بغیر جائز نمائندگی کے مسلط کی گئی حکومت کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں ہوتی اور ایسی مسلط حکومت کو ٹیکسیشن اقدامات کرنے کا کوئی اخلاقی اختیار نہیں ہوتا۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ 2023 میں عمران خان اور آئی ایم ایف نمائندوں کے درمیان بات چیت میں آزادانہ،منصفانہ انتخابات کی شرط اور یقین دھانی پر مالی سہولت کی حمایت پر اتفاق کیا تھا۔

پی ٹی آئی کے خط میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کے انعقاد پر 180ملین ڈالر اخراجات آئے، انتخابات میں ووٹوں کی گنتی میں وسیع پیمانے پر مداخلت اور فراڈ کیا گیا، یہ مداخلت اور فراڈ اتنا کھلم کھلا تھا کہ امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024