انڈیا کے ایک شہری کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شرط لگانے کے بعد ایک کروڑ روپے کا نقصان ہوا تو ان کی اہلیہ نے خودکشی کر لی۔
درشن بابو نامی ایک انجینیئر کی اہلیہ رانجتھا کی لاش کرناٹک کے علاقے چترا درگا میں واقع ان کے گھر میں لٹکی ہوئی ملی۔
درشن بابو کی 23 سالہ اہلیہ رانجتھا کو قرض خواہوں کی جانب سے مسلسل ہراسانی کا سامنا تھا جس کے بعد انہوں نے خودکشی کر لی۔
درشن بابو ہوسادرگا کے مائنر ایریگیشن ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ انجینیئر کے طور پر کام کرتے رہے اور پھر وہ 2021 سے 2023 تک آئی پی ایل میچز پر شرط لگانے کے شوق میں پھنس گئے۔
انہوں نے شرط لگانے کے لیے مبینہ طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے سے زیادہ قرض لیا تھا لیکن قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا وہ اپنی ساری رقم ڈبو بیٹھے۔ وہ صرف ایک کروڑ روپے واپس کرنے میں کامیاب ہو سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ درشن بابو پر ابھی بھی 84 لاکھ روپے کا قرض باقی ہے۔
دوسری جانب رانجتھا کے والد وینکتیش کے مطابق ان کی بیٹی کی درشن بابو کے ساتھ 2020 میں شادی ہوئی اور پھر 2021 میں انہیں شوہر کے شرط لگانے کے شوق کے بارے میں پتا چلا۔
وینکتیش نے اپنی درخواست میں کہا کہ قرض خواہوں کی جانب سے مسلسل تنگ کرنے کے بعد ان کی بیٹی خودکشی پر مجبور ہوئی۔ انہوں نے 13 افراد کو اپنی درخواست میں نامزد کیا ہے۔