انڈیا کی سپریم کورٹ نے یوگا گُرو کہلائے جانے والے بابا رام دیو اور ان کی کمپنی کو وارننگ دی ہے کہ اگر ’گمراہ کن‘ اشتہارات بند نہ کیے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
عدالت نے اشتہار بند نہ کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران بابا رام دیو اور ان کے شریک بانی اچاریہ بال کرشن عدالت میں موجود تھے جب ان کی کمپنی ‘پتنجلی آیوروید‘ کے خلاف وارننگ جاری کی گئی۔
گذشتہ برس عدالت کو یہ اشتہارات بند کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی لیکن اس کے باوجود اشتہارات چلائے جا رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ وہ کپمنی کی طرف سے پیش کی جانے والی معذرت سے مطمن نہیں ہے اور تفصیل میں بتایا جائے کہ اشتہارات بند کیوں نہیں کیے گئے۔
جسٹس ہیما کوہلی نے رام دیو اور ان کے وکلا سے کہا کہ ’اس توہین کو سنجیدگی سے لیں اور نتائج کے لیے تیار رہیں۔‘
اگرچہ ججز نے یہ نہیں کہا کہ توہین عدالت پر کیا کارروائی کی جائے گی لیکن انڈین قانون کے مطابق اس کی سزا چھ ماہ قید اور جرمانہ ہے۔
پتنجلی کمپنی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ عدالتی حکم پر عمل کیا جائے گا۔
پتنجلی کے وکلاء نے منگل کی سماعت کے دوران دوبارہ معافی مانگی ۔ تاہم ججز کمپنی کی تحریری معافی پر ناراض ہوئے جس میں ادویات کے قوانین کو ’قدیم‘ قرار دیا گیا۔
جسٹس کوہلی نے کہا کہ ’کیا ہم فرض کر لیں کہ ہر وہ عمل جو قدیم ہے (نافذ نہیں ہونا چاہیے)؟ آپ کی معافی اس عدالت کو قائل نہیں کر رہی ہے۔ ہمارے خیال میں یہ کھوکھلی ہے۔‘
عدالت نے رام دیو اور بال کرشن کو 10 اپریل کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔