امیرِ کویت مشعل الاحمد الجابر الصباح نے کویت کی پارلیمنٹ کو تسیری بار تحلیل کرنے کا شاہی فرمان جاری کر دیا ہے۔
شاہی فرمان کے مطابق پارلیمان کی تحلیل کا فیصلہ اراکین کے جارحانہ اور نامناسب بیانات کے سبب کیا گیا۔
شاہی فرمان میں پارلیمنٹ پر ”جارحانہ اور نامناسب‘‘ زبان استعمال کرنے سمیت آئینی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔
امیر کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا، ”قانون سازوں کے نامناسب اور جارحانہ بیانات اس فیصلے کا موجب بنے ہیں۔‘‘ اس سے قبل سن 2022 سے 2023 میں بھی پارلیمان کے لیے اس طرح انتہائی اقدامات کیے گئے تھے جب پارلیمان کے ساتھ آگے بڑھنا مشکل ہو گیا تھا۔
کویتی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے ایک رکن عبدالکریم الکندری نے امیر کویت کے خطاب پر تنقید کی تھی۔
اسپیکر نے امیر کویت پر تنقید کرنے والے رکن کی تقریر حذف کرنے کا حکم دیا جب کہ کابینہ کے وزراء نے ان ریمارکس کو امیر کی توہین سے تعبیر کیا۔
پارلیمنٹ کے 44 ارکان نے تنقیدی تقریر حذف کرنے کی مخالفت کی۔ تنقیدی تقریر حذف نہ کرنے کے خلاف حکومتی اراکین نے بدھ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ کویت کے قوانین امیر کویت پر تنقید کی اجازت نہیں دیتے۔