Thursday, November 21, 2024, 6:45 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اسرائیلی جاریت کیخلاف جنوبی افریقا کی فوری اقدامات کے نفاذ کی درخواست مسترد

اسرائیلی جاریت کیخلاف جنوبی افریقا کی فوری اقدامات کے نفاذ کی درخواست مسترد

غزہ کے حوالے سے اضافی عبوری اقدامات کی ضرورت نہیں: عالمی عدالت انصاف

by NWMNewsDesk
0 comment

انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے رفح میں اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیوں کو فوری روکنے سے متعلق جنوبی افریقا کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے ہونے والے حملوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے رفح کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات نافذ کرنے کی جنوبی افریقا کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

آئی سی جے کے بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی نئے حکم کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ موجودہ اقدامات رفح سمیت پوری غزہ کی پٹی میں لاگو ہیں۔

جنوبی افریقا کی درخواست پر عدالت نے کہا کہ حالیہ پیش رفت خطے کے لیے ایک “ڈراؤنا خواب” جس کے نتائج کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

banner

عدالت نے کہا کہ “غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح میں ہونے والی حالیہ پیش رفت اس چیز کو بہت زیادہ بڑھا دے گی جو پہلے سے ہی ایک انسانی خوفناک خواب ہے جس کے علاقائی اثرات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا”۔

عدالت اس بات پر زور دیتی ہے کہ ریاست اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرنے کی پابند ہے جس میں مذکورہ حکم کے ساتھ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔

جنوبی افریقا کی جانب سے منگل کے روز کہا گیا تھا کہ اس نے آئی سی جے کے پاس ایک درخواست فوری منظوری کے لیے دائر کی ہے تاکہ اس پر غور کیا جائے کہ رفح کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیوں نے نسل کشی کا الزام لگانے والے مقدمے میں عدالت کی جانب سے گزشتہ ماہ دیے گئے عارضی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024