انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے رفح میں اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیوں کو فوری روکنے سے متعلق جنوبی افریقا کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے ہونے والے حملوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے رفح کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات نافذ کرنے کی جنوبی افریقا کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
آئی سی جے کے بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی نئے حکم کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ موجودہ اقدامات رفح سمیت پوری غزہ کی پٹی میں لاگو ہیں۔
جنوبی افریقا کی درخواست پر عدالت نے کہا کہ حالیہ پیش رفت خطے کے لیے ایک “ڈراؤنا خواب” جس کے نتائج کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ “غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح میں ہونے والی حالیہ پیش رفت اس چیز کو بہت زیادہ بڑھا دے گی جو پہلے سے ہی ایک انسانی خوفناک خواب ہے جس کے علاقائی اثرات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا”۔
عدالت اس بات پر زور دیتی ہے کہ ریاست اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرنے کی پابند ہے جس میں مذکورہ حکم کے ساتھ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے منگل کے روز کہا گیا تھا کہ اس نے آئی سی جے کے پاس ایک درخواست فوری منظوری کے لیے دائر کی ہے تاکہ اس پر غور کیا جائے کہ رفح کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیوں نے نسل کشی کا الزام لگانے والے مقدمے میں عدالت کی جانب سے گزشتہ ماہ دیے گئے عارضی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔