غزہ میں حماس کی حکومت کے زیر انتظام کام کرنے والی وزارت صحت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز شمالی غزہ کے تمام اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتوں کو روک دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے عملاً شمالی غزہ کے سارے اسپتال غیر فعال بنا دیے گئے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق یہ اسپتال اس حالت کو اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری طویل ترین ناکہ بندی کے باعث پہنچے ہیں کہ اسرائیلی فوج نے اسپتال کے لیے ادویات سمیت ضرورت کی ہر چیز کی فراہمی بلاک کر رکھی ہے۔ ع
اسرائیلی فوج کی اس ناکہ بندی کی وجہ سے انڈونیشیئن ہسپتال بھی بند ہو گیا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی قبضے نے انڈونیشیئن اسپتال کے ارد گرد اس قدر شدید فائرنگ کرتے ہوئے زخمیوں اور مریضون کا انڈونیشیئن اسپتال پہنچنا بھی غیر ممکن بنا دیا ہے۔
فائرنگ نے اسپتال کے عملے کے ڈیوٹی پر پہنچنے کا امکان بھی ختم کر دیا ، ادویات کی سپلائی پہے سے ہی بند کر رکھی ہے۔
اس صورت حال کے باعث وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کی گورنری میں تمام اسپتال بند ہو چکے ہیں اور اب کسی بھی اسپتال کےلیے یہ ممکن نہیں رہنے دیاگیا کہ وہ زخمیوں کو علاج کی سہولت دے سکے۔