اسرائیل نے پڑوسی ملک شام میں زمینی کارروائی کر کے ایک باشندے علی سلیمان العاصی کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شام سے حراست میں لینے والا شخص خطے میں ایران کی حامی عسکری تنظیموں کے نیٹ ورک کا معاون ہے۔
فوج کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ علی سلیمان العاصی شام کے جنوبی علاقے صیدا کا مکین ہے۔ فوج کئی ماہ سے اس کی نگرانی کر رہی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علی سلیمان شام کی سرحد پر اسرائیل میں شامل کیے گئے پہاڑی علاقے ’گولان ہائٹس‘ پر ایران کے حملوں کے اقدامات میں ملوث تھا۔
اسرائیلی فوج نے اس کارروائی میں حصہ لینے والے بعض اہلکاروں کے جسم پر لگے کیمروں کی ویڈیوز بھی جاری کر دی ہیں۔ ویڈیوز میں نظر آ رہا ہے کہ اسرائیلی اہلکار ایک عمارت میں داخل ہوتے ہیں اور ایک شخص کو حراست میں لے رہے ہیں۔
فوج کا کہنا ہے کہ علی سلیمان العاصی کو تفتیش کے لیے اسرائیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ علی سلیمان العاصی کو اس لیے حراست میں لیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں اسرائیل پر حملوں کو روکا جا سکے۔
شام میں سرکاری طور پر تو اس کارروائی پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
شامی حکومت کے حامی ایک ریڈیو اسٹیشن ’ایف ایم شام‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ موسمِ گرما میں اسرائیلی فوج نے شام کی سر زمین پر جنوبی علاقے میں ایک شخص کو اغوا کرنے کا آپریشن کیا تھا۔