فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ میں خونریزی روکنے کے لیے اسرائیل کو اسلحہ بھیجنا بند کردے۔
جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران محمود عباس کا کہنا تھا امریکہ مسلسل اسرائیل کو جنگی ہتھیار بھی فراہم کر رہا ہے اس کے باوجود کہ وہ ان ہتھیاروں کو غزہ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
محمود عباس نے کہا بچوں کے قتل اور خواتین کے قتل کے اس گھناؤنے جرم کو روکنے کے لیے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکی جائے۔ کیونکہ اسرائیل کے اس پاگل پن کو کسی صورت جاری نہیں رہنا چاہیے۔
محمود عباس نے کہا غزہ اور مغربی کنارے میں جو کچھ ہو رہا ہے اور جتنا خون بہہ رہا ہے اس کی ذمہ دار بین الاقوامی برادری ہے۔ جو اسرائیل کو اسلحہ دیتی ہے اور اس کی سرپرستی کرتی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر نے کہا امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قراردادوں کو ویٹو کر کے اکیلا کھڑا ہو کر کہتا ہے کہ کوئی جنگ نہیں ہو رہی۔
فلسطینی صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل کو غزہ کا ایک سینٹی میٹر علاقہ بھی لینے نہیں دیں گے، فلسطین ہمارا وطن ہے اور ہم اسے چھوڑ کر نہیں جائیں گے، فلسطینی عوام غزہ سے نہیں نکلیں گے، یہ ہمارے باپ دادا کی زمین ہے، فلسطین ہمارا ہے اور ہمارا ہی رہے گا لیکن غاصب اسرائیل غزہ سے ایک دن ضرور نکلے گا۔