جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عام فلسطینی شہریوں کی نسل کشی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ’دہشت گرد‘ چھپنے کے لیے شہری مقامات چنتے ہیں تو پھر وہ مقامات اپنا ’تحفظ‘ کھو دیتے ہیں۔
منگل کو پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے انالینا بیئربوک نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیلف ڈیفنس کا مطلب صرف دہشت گردوں پر حملہ کرنا نہیں بلکہ انہیں ختم کرنا بھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ میں نے یہ واضح کردیا ہے کہ جب حماس کے دہشت گرد لوگوں، اسکولوں اور شہری مقامات کے پیچھے چھپتے ہیں توہم بہت شدید مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے مزید کہا اسی وجہ سے میں نے اقوام متحدہ کو واضح کیا ہے کہ شہری مقامات اس وقت اپنی محفوظ حیثیت کھو دیتے ہیں، جب دہشت گرد ان کا استعمال کرتے ہیں۔ اسی لیے جرمنی کھڑا ہے اور اسی لیے اسرائیل کی سکیورٹی ہمارے لیے معنی رکھتی ہے۔