سعودی عرب نے کہا ہے کہ غزہ میں لڑائی ختم ہونے پر وہ اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کو ترجیح دے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں شہزاد خالد بن بندر نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کی راہ اسی وقت ہموار ہوسکتی ہے جب فلسطینی ریاست کا وجود بھی یقینی ہو۔
شہزادہ خالد نے بتایا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں سے قبل سعودی عرب، امریکا کی وساطت سے، اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کے معاہدے کے بہت نزدیک پہنچ چکا تھا۔
سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر شہادتوں کے باوجود سعودی قیادت اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے پر یقین رکھتی تاہم ایسا فلسطینیوں کی زندگی کی قیمت پر نہیں ہوگا۔
شہزاد خالد بن بندر نے کہا کہ غزہ کے معاملے میں عالمی برادری ناکام ہوگئی ہے، بہت بڑے پیمانے پر ہلاکتوں اور تباہی کے باوجود اس کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ برطانیہ کو اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل کو بھی ویسے ہی ٹریٹ کرنا چاہیے جیسے وہ سب کو ٹریٹ کرتا ہے۔ اسرائیل کے اعمال سے صرفِ نظر کے نتیجے میں امن کو خطرات لاحق رہیں گے۔