نیدر لینڈز کے شہر دی ہیگ میں واقع عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمےکی سماعت ہوئی۔
جنوبی افریقا نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی منظم طریقے سے نسل کشی کر رہا ہے۔
جنوبی افریقا کی جانب دلائل میں کہا گیا کہ غزہ میں 3 مہینے میں 23 ہزار سے زائد فلسطینی شہری قتل کیےگئے ہیں جس میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں، نو زائیدہ بچوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔
WATCH LIVE: South Africa opens the oral argument on its request for the indication of provisional measures in the case #SouthAfrica v. #Israel before the #ICJ: https://t.co/zSouWkztiD
— CIJ_ICJ (@CIJ_ICJ) January 11, 2024
جنوبی افریقا کا کہنا تھا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا مرتکب ہے، جن علاقوں کو اسرائیل نے خود محفوظ قرار دیا وہاں بم مارے گئے، اسپتالوں پر بمباری کی گئی۔
دلائل میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد روک کر قحط کی صورتجال پیدا کردی ہے، 93 فیصد آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، اب اسرائیل کی فضائی بمباری سے بھی زیادہ غزہ میں فلسطینیوں کے بھوک سے مرنےکا خدشہ ہے۔
جنوبی افریقا نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی حملے فوری رُکوانے کی اپیل کی ہے۔
اسرائیل نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے، اسرائیل کی جانب سے دلائل جمعےکو پیش کیے جائیں گے۔