ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے لبنان میں محدود زمینی کارروائی کے منصوبے کے بارے میں امریکہ کو مطلع کیا ہے جو پیر سے شروع ہوسکتی ہے۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتا ہے مگر مشرق وسطیٰ کے بحران کا ’سفارتی حل‘ چاہتا ہے۔
اسرائیل کی لبنان میں محدود زمینی کارروائی سے جڑے سوال پر ملر نے کہا کہ اسرائیل سے اس کی کارروائیوں پر ’بات چیت ہوئی ہے‘۔ انھوں نے تصدیق کی کہ اسرائیل نے لبنان سرحد کے قریب ’محدود کارروائیوں‘ کے بارے میں امریکہ کو مطلع کیا ہے۔
تاہم انھوں نے کہا کہ اسرائیل خود اپنی فوجی کارروائیوں پر بات کرے گا۔
ادھر عسکری تنظیم حزب اللہ کے نائب سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی زمینی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
یمن میں حوثیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے خلاف عسکری کارروائیاں تیز کی جائیں گی۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے لبنان سرحد پر اسرائیلی فوجی دستوں کو بتایا ہے کہ وہ اپنی افواج کو ’فضا، سمندر اور زمینی‘ راستے سے استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
لبنان میں حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ایک ہزار سے زیادہ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ قریب 10 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔