اسرائیل نے پیر کو لبنان میں حزب اللہ کے 300 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے
اسرائیل کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پیر کو لبنان کے مختلف علاقوں میں 300 سے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل فوج کا کہنا تھا کہ وہ حزب اللہ کے اسلحے اور ہتھیار کے ذخیروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیلی حملوں کے دوران جنوب کے علاقے اور مشرق میں بقاع وادی کے رہائشی علاقے بھی زد میں آئے ہیں۔
اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملوں کا دائرہ بڑھانے سے قبل جنوبی اور مشرقی لبنان میں شہریوں کو گھر خالی کرنے کا انتباہ بھی جاری کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری کا کہنا تھا کہ شہریوں کو خبردار کردیا تھا کہ وہ حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیروں سے دور رہیں۔
لبنان کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک کم از کم 274 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق مرنے والوں میں 21 بچے ،3 خواتین اور دو ریسکیو ورکرز بھی شامل ہیں۔
ان حملوں میں طبی عملے، ریسکیو ورکرز سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 2006 کی جنگ کے بعد یہ اب تک لبنان میں ہونے والی سب سے بڑی نقل مکانی ہے۔
ادھر حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے جلیلی میں اسرائیل کی فوجی چوکیوں پر درجنوں راکٹ فائر کیے ہیں۔ لبنانی ملیشیا نے دوسرے دن حیفا شہر میں رفائل ڈیفنس فرم کے دفتر کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
لبنان پر اسرائیلی حملوں کے دوران حکام کے مطابق شمالی اسرائیلی میں لبنان سے راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی اس وقت عروج پر پہنچ گئی تھی جب گزشتہ ہفتے لبنان میں ہزاروں کمیونی کیشن ڈیوائسز پھٹنے کے واقعات پیش آئے تھے جن میں 39 افراد ہلاک اور تین ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
لبنان ان حملوں کے لیے اسرائیل کو ذمے دار قرار دیتا ہے تاہم اسرائیل نے ان واقعات میں ملوث ہونے کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔