اسرائیل کے شہر تل ابیب کے جنوب میں بیت یام کے علاقے میں تین بسوں میں یکے بعد دیگرے دھماکے ہوئے ہیں جن میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد حملہ ہے۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ دو دیگر بسوں میں موجود آلات پھٹنے میں ناکام رہے۔
پولیس نے کہا کہ ’دو دیگر بسوں میں موجود ڈیوائسز پھٹنے میں ناکام رہیں، جبکہ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر موجود ہے اور مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔‘
وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو نے ملک میں تمام بسوں، ٹرینوں اور لائٹ ریل ٹرینوں کو روک دیا تاکہ دھماکا خیز ڈیوائسز کی جانچ کی جاسکے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا کہ بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں ’دہشت گردی‘ کے مراکز کے خلاف ایک سخت آپریشن کرے۔
پولیس کے ترجمان آریہ ڈورون نے کہا کہ افسران تل ابیب میں مزید بموں کا پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر دہشت گردوں نے ان ٹائمرز کو غلط وقت پر سیٹ کیا ہے تو ہم واقعی خوش قسمت ہیں، لیکن اس کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔‘
ان کے مطابق نہ پھٹنے والی ڈیوائسز میں سے ایک، جس کا وزن 5 کلوگرام تھا، میں ’تلکرم سے بدلہ‘ کا پیغام لکھا تھا جو مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے انسداد دہشت گردی کے حالیہ آپریشن کی طرف اشارہ کرتا ہے۔