اسرائیل پر حماس کے غیر متوقع حملے اور اس کے بعد غزہ میں شروع ہونے والی جنگ کو ایک برس مکمل ہو گیا ہے۔
پیر کو جنگ کا ایک برس مکمل ہونے کے دن اسرائیلی فوج نے غزہ کے وسط میں حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے جنگی طیاروں سے بمباری کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کی فوج نے جنوبی لبنان کے ساتھ ساتھ دارالحکومت بیروت میں بھی کارروائیاں کی ہیں۔
اسرائیل پر حملے اور جنگ کا ایک برس مکمل ہونے پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اتوار کو شمالی اسرائیل میں لبنان کی سرحد پر فوجی اہلکاروں سے ملاقات کے لیے دورہ کیا۔
موقع پر بن یامین نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک برس پہلے اسرائیل کو ایک خوف ناک دھچکا لگا تھا۔
واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر غیر متوقع طور پر زمین، فضا اور بحری راستے سے حملہ کیا تھا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے
حملے کے دوران حماس نے لگ بھگ ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ان میں سے نصف سے زیادہ کو نومبر 2023 میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے معاہدے کے تحت رہا کر دیا گیا تھا۔
اب بھی لگ بھگ 100 یرغمالی حماس کی تحویل میں ہیں۔ اسرائیلی فورسز کا خیال ہے کہ حماس کی تحویل میں موجود یرغمالیوں میں سے ایک تہائی کی موت ہو چکی ہے۔
دوسری جانب سات اکتوبر 2023 کو ہی اسرائیلی فورسز نے غزہ کا محاصرہ کر لیا تھا اور اسرائیل کی حکومت نے حماس کے خاتمے اوریرغمالوں کی رہائی تک اعلانِ جنگ کیا تھا۔
ایک برس سے غزہ میں اسرائیل کی حماس کے خلاف جاری جنگ میں ساحلی پٹی کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق 42 ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد 97 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل نے 40,000 سے زیادہ اہداف پر بمباری کی ہے، 4 ہزار 700 سرنگوں کی تلاشی لی ہے، اور 1,000 راکٹ لانچر سائٹس کو تباہ کیا ہے
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 726 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 380 فوجی 7 اکتوبر کے حملوں میں اور 346 غزہ میں لڑائی میں مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق جنگ کے دوران اب تک زخمی فوجیوں کی تعداد 4 ہزار 576 ہے۔ آپریشنل حادثات کے نتیجے میں چھپن فوجی ہلاک ہوئے۔