فلسطینی عسکری گروہ حماس نے اسرائیل سے مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کو غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے بارے میں نئی تجاویز پیش کی ہیں۔
اسرائیل امن معاہدے کے منصوبے کے جواب میں دی گئی حماس کی ان تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم یرغمالوں کی رہائی کے لیے منصوبے پر حماس کے کچھ خیالات کا جائزہ لے رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ جائزے کے بعد تل ابیب ثالثوں کو ان کا جواب دے گا۔
حماس نے بدھ کو جو تجاویز پیش کی ہیں ان میں مئی کے آخر میں امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے اعلان کردہ تین مرحلوں پر مشتمل معاہدہ شامل ہے۔
اسرائیل نے جنگ میں پھنسے فلسطینیوں کو حماس کے خلاف کارروائیوں کے لیے تازہ ترین انخلاء کا حکم دیا ہے اور اب غزہ کے لوگ پناہ کے لیے نئے علاقوں کی تلاش میں ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے جنگجوؤں کے خلاف غزہ کے جنوبی شہر رفح میں فضائی حملے کیے۔
مقامی حکام کے مطابق ایک اور حملے میں ایک کار میں سوار تین افراد ہلاک ہوئے
ثالث ممالک، جن میں امریکہ، قطر اور مصر شامل ہیں، کئی ماہ سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک ایسا معاہدہ کرانے کی کوشش کررہے ہیں جس کے تحت پچھلے سال اکتوبر میں اسرائیل سے اغوا کیے گئے یرغمالوں کو رہا کیا جائے اور غزہ میں جنگ بندی ہو پائے۔