اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج شامی سرحد پر بفرزون میں بالخصوص جبل الشیخ کی چوٹی پر رہے گی یہاں تک کہ “اسرائیل کی سیکورٹی یقینی بنانے کا کوئی دوسرا بندوبست ہو جائے”۔
نیتن یاہو نے یہ بیان منگل کی شام جبل الشیخ کی چوٹی سے دیا۔ یہ جگہ اسرائیل کی سرحد پر شام کی جانب واقع ہے۔
نیتن یاہو کے مطابق وہ 53 برس قبل جبل الشیخ کی چوٹی پر بحیثیت سپاہی موجود تھے تاہم اسرائیل کی سیکورٹی کے لیے بالخصوص حالیہ واقعات کی روشنی میں اس چوٹی کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
ااسرائیلی وزیر اعظم نے شام میں بفرزون کے اندر واقع جبل الشیخ کی چوٹی پر ایک اجلاس منعقد کیا۔
بشار الاسد کی معزولی اور فرار کے بعد سے اسرائیلی فوج کی جانب سے شام میں فوجی ٹھکانوں، میزائلوں کے گوداموں اور فوجی فضائی اڈوں کو حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج شامی گولان کے مقبوضہ علاقے میں بفرزون میں پیش قدمی کر رہی ہے۔
شام میں بشار الاسد کی حکومت کے سقوط کے ساتھ ہی کچھ عرصہ قبل اسرائیلی فوج نے اس پہاڑی علاقے (جبل الشیخ) پر قبضہ کر لیا تھا۔
دوسری جانب تحریر الشام تنظیم کے عسکری کمانڈر مرهف ابو قصرہ عُرف ابو حسن الحموی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شامی اراضی میں اسرائیلی فوج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے حل تلاش کرے۔ الحموی کے مطابق شامی مٹی پر اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ ظلم ہے۔