اسرائیلی فوجیوں اور ٹینکوں نے جمعرات کو رات گئے شمالی غزہ میں مختصر زمینی کارروائی کی جس میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ رات گئے کی گئی کارروائی کے دوران فوجیوں نے حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا اور ان کے بنیادی ڈھانچے اور ٹینک شکن میزائل لانچنگ پوزیشنوں کو تباہ کیا۔
In preparation for the next stages of combat, the IDF operated in northern Gaza.
IDF tanks & infantry struck numerous terrorist cells, infrastructure and anti-tank missile launch posts.
The soldiers have since exited the area and returned to Israeli territory. pic.twitter.com/oMdSDR84rU
— Israel Defense Forces (@IDF) October 26, 2023
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ محدود دراندازی ’جنگ کے اگلے مراحل کے لیے ہماری تیاریوں کا حصہ ہے۔‘
اسرائیل نے یہ بھی کہا کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں 250 کے قریب فضائی حملے بھی کیے ہیں، جن میں سرنگوں کے شافٹ، راکٹ لانچرز اور عسکریت پسندوں کے دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ کیا تو غزہ کو اسرائیلی فوج کا قبرستان بنا دیں گے۔
جمعرات کو پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے اسرائیلی فوج کو غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ’اسرائیلی فوج کو وہیں دفن کر دیا جائے گا‘۔