اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے کچھ ملازمین پر حماس کے سات اکتوبر کو کیے گئے حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے
اسرائیل نے کہا ہےکہ وہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (اونروا) کو جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں کام کرنے سے روکنے کے لیے کام کرے گا۔
اسرائیلی حکومت کے الزامات کے بعد جمعہ کی شام اونروا نے اعلان کیا کہ اس نے اپنے متعدد ملازمین کو نکال دیا ہے جن پر اسرائیلی حکام حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
اونروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے ایک بیان میں کہا کہ “انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے ایجنسی کی صلاحیت کے تحفظ کے لیے ان ملازمین کے کنٹریکٹس کو فوری طور پر ختم کرنے اور بغیر کسی تاخیر کے سچائی کے سامنے آنے تک تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے”۔
دوسری جانب اسرائیلی الزامات کے بعد امریکہ اور کینیڈا کے بعد برطانیہ، آسٹریلیا، اٹلی، اور فن لینڈ نے بھی اقوام متحدہ کی اس ریلیف ایجنسی کو اپنی فنڈنگ معطل کرنے کا اعلان کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ ’’امریکا کو ان الزامات پر گہری تشویش ہے کہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کی جانب سے کیے گئے دہشت گردانہ حملے میں UNRWA کے 12 ملازمین ملوث ہو سکتے ہیں‘‘۔