پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار لاہور کے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارش برسائی گئی۔
ملک کی تاریخ میں پہلی بار مصنوعی بارش کا تجربہ کیا گیا اور اسموگ کم کرنے کے لیے لاہور کے 10 علاقوں میں پانی برسایا گیا۔
مصنوعی بارش کیلئے 10 سے 12 دن بادلوں کا انتطار کیا گیا، بادلوں پر 48 فلئیر چلائے گئے اور 2 خصوصی جہازوں سے کیمیکل چھڑکا گیا جس کے بعد بادل گرجے اور رم جھم برسات ہوئی۔
مصنوعی بارش کیلئے استعمال ہونے والا طیارہ بیچ کرافٹ کنگ ائیر C90 ماڈل کا ہے، یہ امریکی ساختہ طیارہ اماراتی ائیرفورس کی ملکیت ہے۔
2 انجن اور 6 نشسوں والا طیارہ 500 کلوگرام وزن اٹھانےکاحامل ہے، طیارے نے آج لاہور اور شیخوپورہ کے علاقوں کی فضا میں کلاؤڈسیڈنگ کیلئے اڑان بھری تھی اور یہ طیارہ گوجرانوالا، موڑ ایمن آباد اور کامونکی کی حدود میں بھی کلاوڈسیڈنگ کرتا رہا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاہور کے 10 سے 15 کلو میٹر کے قطر میں یہ پلان کیا گیا اور 10 علاقوں میں ہلکی پھلکی بارش ہوئی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مصنوعی بارش میں یو اے ای نے سپورٹ کیا، مصنوعی بارش کیلئے ہم نے کوئی خصوصی خرچہ نہیں کیا، اس میں صرف پانی کا خرچ ہوا، اسموگ کے خاتمے کیلئے اگر خرچہ کرنا بھی پڑتا تو میں دریغ نہ کرتا