Thursday, November 21, 2024, 3:31 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اسپیس اسٹیشن میں طویل عرصہ گزارنے کے بعد خلاباز بیمار

اسپیس اسٹیشن میں طویل عرصہ گزارنے کے بعد خلاباز بیمار

بوئنگ کیسپول میں خرابی کی وجہ سے خلابازوں کو تقریباً آٹھ ماہ خلائی اسٹیشن میں گزارنے پڑے

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی خلائی ایجنسی ناسا سے وابستہ خلاباز کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے واپسی کے بعد طبی مسائل کی بنیاد پر اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔

بوئنگ کیسپول میں خرابی اور پھر بعد میں سمندری طوفان مِلٹن کی وجہ سے خلابازوں کو تقریباً آٹھ ماہ خلائی اسٹیشن میں گزارنے پڑے جبکہ دو ماہ پہلے واپسی متوقع تھی۔
جمعے کو چار خلابازوں نے فلوریڈا کے ساحل پر کامیاب لینڈنگ کی جن میں تین امریکی اور ایک روسی خلاباز شامل ہے۔

ناسا نے کہا ہے کہ اسپتال میں داخل خلاباز کی طبیعت مستحکم ہے تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

ناسا کا کہنا ہے کہ خلاباز کی پرائیویسی کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ان کی حالت کے بارے میں تفصیلات نہیں فراہم کی جائیں گی۔

banner

باقی تین خلابازوں کو معمول کے معائنے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا اور وہ ہیوسٹن میں ناسا کے جانسن اسپیس سینٹر واپس آ گئے ہیں۔

خلا میں گریویٹی یعنی کشش ثقل کے فقدان کے باعث زمین پر واپسی کے بعد خلابازوں کو معمول کی زندگی میں آنے کے لیے کئی دن اور ہفتے لگ سکتے ہیں۔

خلابازوں کو دو ماہ قبل واپس آنا تھا تاہم بوئنگ کے نئے اسٹار لائنر ایسٹروناٹ کیپسول میں خرابی اور بعد ازاں سمندری طوفان مِلٹن کی وجہ سے ان کی واپسی تاخیر کا شکار ہو گئی

یہ کیپسول ستمبر میں حفاظتی خدشات کی وجہ سے خالی واپس آیا تھا۔

مارچ میں اسپیس ایکس کے ذریعے ناسا کے خلاباز میتھیو ڈومینک، مائیکل بیراٹ، جنیٹ ایپس اور روسی خلاباز الیگزیندر گریبنکن خلائی سٹیشن پہنچے تھے۔

اسپیس سٹیشن میں اب معمول کے مطابق سات رکنی عملہ موجود ہے جس میں چار امریکی اور تین روسی شامل ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024