مشرقی افریقی ملک تنزانیہ میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 155 افراد ہلاک ہو گئے۔
تنزانیہ کے وزیر اعظم قاسم مجالیوا نے مخصوص موسمیاتی تغیرات کے باعث ہونے والی طوفانی بارشوں میں شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ بارشوں سے 51 ہزار سے زیادہ گھر اور 2 لاکھ سے زیاد افراد متاثر ہوئے ، بارشوں کے باعث 155 اموات ہوئیں جب کہ 236 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
قاسم مجالیوا نے تنزانیہ کے دارالحکومت ڈوڈوما میں پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں تیز ہواؤں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے ساتھ ہونے والی شدید ’ال نینو‘ بارشوں نے کافی نقصان پہنچایا ہے۔
تنزانیہ اور مشرقی افریقا کے دیگر ممالک ایسے خطے میں واقع ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کے باعث انتہائی خطرات سے دوچار ہے، خطے جاری موسم برسات کے دوران معمول سے زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں جب کہ کینیا میں بھی درجنوں اموات کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک برونڈی میں کئی مہینوں سے جاری بارشوں سے لگ بھگ 96 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ مارچ کے مہینے میں موسم برسات شروع ہونے کے بعد سے کینیا میں تقریباً 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، مرنے والوں میں وہ 13 افراد بھی شامل ہیں جو رواں ہفتے دارالحکومت نیروبی میں آنے والے سیلاب میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔