Sunday, December 22, 2024, 6:52 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » افغانستان سے انخلا نہ کرتے تو میں ہماری فورسز پر حملے ہو جاتے: بلنکن

افغانستان سے انخلا نہ کرتے تو میں ہماری فورسز پر حملے ہو جاتے: بلنکن

انٹنی بلنکن کا کانگریس کی خارجہ امور کمیٹی میں انٹیلی جینس ناکامی کا اعتراف

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کانگریس کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی میں گواہی کے لئے پیش ہوئے اور افغانستان سے امریکہ کے انخلا کا دفاع کیا۔

انھوں نے کہا ے کہا کہ ڈیموکریٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں کیے گئے انخلا کے معاہدے کا بہترین حد تک فائدہ اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

بلنکن نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی اتحادی حکومت کے اچانک خاتمے اور اگست 2021 میں افراتفری کے عالم میں امریکیوں کے انخلا کی زیادہ تر ذمہ داری ٹرمپ کے دور میں طالبان سے 2020 میں طے پانے والے معاہدے پر عائد ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں صدر بائیڈن کو جنگ ختم کرنے یا اسے مزید بڑھانے میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنا تھا۔

banner

بلنکن نے قانون سازوں کو بتایا کہ اگر بائیڈن معاہدے پر عمل نہ کرتے تو وہاں ہماری افواج اور اتحادیوں پر حملے شروع ہو چکے ہوتے اور وہاں کے بڑے شہر طالبان کا نشانہ بن رہے ہوتے۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا اندازہ تھا کہ کابل کی حکومت دسمبر تک برقرار رہے گی لیکن حکومت گرنے کا واقعہ ہماری انٹیلی جینس اور توقعات سے کہیں زیادہ پہلے رونما ہو گیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024