امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کانگریس کی خارجہ امور سے متعلق کمیٹی میں گواہی کے لئے پیش ہوئے اور افغانستان سے امریکہ کے انخلا کا دفاع کیا۔
انھوں نے کہا ے کہا کہ ڈیموکریٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں کیے گئے انخلا کے معاہدے کا بہترین حد تک فائدہ اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کی۔
بلنکن نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی اتحادی حکومت کے اچانک خاتمے اور اگست 2021 میں افراتفری کے عالم میں امریکیوں کے انخلا کی زیادہ تر ذمہ داری ٹرمپ کے دور میں طالبان سے 2020 میں طے پانے والے معاہدے پر عائد ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں صدر بائیڈن کو جنگ ختم کرنے یا اسے مزید بڑھانے میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنا تھا۔
بلنکن نے قانون سازوں کو بتایا کہ اگر بائیڈن معاہدے پر عمل نہ کرتے تو وہاں ہماری افواج اور اتحادیوں پر حملے شروع ہو چکے ہوتے اور وہاں کے بڑے شہر طالبان کا نشانہ بن رہے ہوتے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا اندازہ تھا کہ کابل کی حکومت دسمبر تک برقرار رہے گی لیکن حکومت گرنے کا واقعہ ہماری انٹیلی جینس اور توقعات سے کہیں زیادہ پہلے رونما ہو گیا۔