49
پوست کے کھیتوں کے خاتمے کے معاملے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد صوبہ بدخشاں میں پرتشدد جھڑپوں کی تحقیقات کے لیے افغانستان کی عبوری حکومت نے کمیٹی تشکیل دے دی، جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
مقامی افراد کے مطابق بدخشاں کے ضلع دریم میں ایک شخص کی موت ہوئی، جبکہ احتجاج قریبی ضلع آرگو تک پھیل گیا، جس کے نتیجے میں ایک اور شخص ہلاک ہو
گیا۔
سوشل میڈیا پر مظاہروں کی پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شرکا طالبان حکومت کی کارروائی کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں، دریم کے رہائشیوں نے الزام عائد کیا کہ طالبان فورسز گھروں میں داخل ہو گئیں اور خواتین کی توہین کی، اس دعوے کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین نے تردید کی ہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا کہ قیادت نے وزارت قومی دفاع کے چیف آف اسٹاف قاری فصیح الدین فطرت کی قیادت میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی مکمل تحقیقات اور نتائج کی رپورٹ وزیر اعظم کے دفتر میں جمع کرائے گی۔
تاہم، انہوں نے صورتحال کا ذمہ دار مظاہرین کو قرار دیا اور ان پر پوست کی کاشت کے خلاف کام کرنے والے سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے کا الزام عائد کیا۔