جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہری احتجاج کے دوران پاکستانی قونصل خانے میں داخل ہو گئے۔
مشتعل مظاہرین نے پاکستانی قونصل خانے پر پتھراؤ بھی کیا اور قونصل خانے کے باہر لگا پرچم بھی اتار کر لے گئے۔
گذشتہ روز فرینکفرٹ میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پاکستان کے وزارت خارجہ کے حکام نے آج اتوار کو اس کی واقعے تصدیق کی ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ اس واقعے کے دوران پاکستانی قونصل خانے کا عملہ محفوظ رہا ہے۔
حکام کے مطابق جرمن وزارت خارجہ نے پاکستانی سفارتی حکام کو واقعے کی مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کروائی ہے۔ جبکہ واقعے میں ملوث متعدد افراد کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے افغان شہری ایک احتجاج کے سلسلے میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر جمع ہوئے، تاہم اس دوران آٹھ سے دس مظاہرین نے اجازت نامے کے برعکس پاکستانی قونصل خانے میں داخل ہو گئے، جنہوں نے قونصل خانے پر پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم اتار لیا۔مشتعل مظاہرین نے پاکستانی پرچم کو جلانے کی بھی کوشش کی۔
Afghan protestors have vandalised Pakistan’s Consulate in Frankfurt, Germany. Protestors brought down the Pakistan flag in a fit of rage. Afghanistan-Pakistan relations have worsened in last three years with Taliban ridiculing the Pakistani deep state publicly. pic.twitter.com/cEi3xaf4cW
— JK Fact (@JnKFact) July 21, 2024
جرمن حکام نے پولیس کی مزید نفری طلب کرکے حالات کو قابو کرتے ہوئے مظاہرن کو مشتعل کیا ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق اب تک واقعے میں ملوث دو افغان شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس ویڈیو شواہد کی مدد سے دھاوا بولنے میں ملوث مظاہرین کی شناخت کر رہی ہے جس کے بعد مزید گرفتایوں کا امکان ہے۔
اتوار کو پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان جرمن حکام کی طرف سے قونصل مشن کے احاطے کی تقدس اور سلامتی کے تحفظ میں ناکامی کی شدید مذمت کرتا ہے، ویانا کنونشن برائے قونصلر تعلقات 1963 کے تحت میزبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قونصلر احاطے کی تقدس کو یقینی بنائے۔‘
فرینکفرٹ میں پیش آنے والے واقعے پر پاکستانی سفارتی حکام نے جرمن وزارت خارجہ سے احتجاج کیا ہے جس پر جرمن حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔