افغانستان کے ایک سینئر سفارت کار کا کہنا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان پہلے ہی فتویٰ جاری کر چکی ہے کہ پاکستان میں حملے کرنا جہاد نہیں ہے
بدھ کو پشاور میں افغان قونصلیٹ کے قائم مقام قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر نے نجی ٹی وی گفتگو میں کہا کہ ان کے ملک کی وزارت دفاع نے بھی واضح کیا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرنا جہاد کے زمرے میں نہیں آتا۔
محب اللہ شاکر نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے عسکریت پسند سابق امریکی حمایت یافتہ افغان صدر اشرف غنی کے دور 2014-2021 کے دوران افغانستان ہجرت کر گئے تھے۔
افغان سفیر نے مزید کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں، افغانستان سے پاکستان پر کوئی حملہ نہیں کیا جائے گا۔
قائم مقام افغان قونصل جنرل نے کہا کہ ہمیں افغان مہاجرین کے حوالے سے کیے گئے فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں تاہم انہیں واپس بھیجنے کے لیے مناسب طریقہ اختیار کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہو گا افغان مہاجرین کو پاکستان میں اپنے معاملات سمیٹنے کے لیے وقت دیا جائے۔