Sunday, July 20, 2025, 5:18 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکا میں 48 سال بے گناہ قید کے بعد71 سالہ شخص رہا

امریکا میں 48 سال بے گناہ قید کے بعد71 سالہ شخص رہا

گلین سمینز کو ڈکیٹی کے دوران وائن شاپ کے کلرک کو قتل کرنے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی ریاست اوکلاہوما میں گلین سیمنز نامی قیدی کو بے گناہی ثابت ہونے پر 48 سال بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔

بے گناہ شہری نے گلین سیمنز نے جیل میں مجموعی طور پر 48 سال، ایک ماہ اور 18 دن قید کاٹی۔ ان کی بے گناہی ثابت کرنے میں ایک صحافی نے اہم کردار ادا کیا۔

صحافی علی میئر نے گلین سیمنز کا پہلی بار انٹرویو 2003 میں کیا تھا اور ان کی کہانی منظر عام پر لے کر آئے، بعد ازاں 2014 میں ایک اور انٹرویو کیا جس سے بے گناہ قیدی کا معاملہ عدالت کی نظر میں آیا۔

گلین سمینز کو ڈکیٹی کے دوران وائن شاپ کے کلرک کو قتل کرنے کے الزام میں 1975 میں موت کی سزا دی گئی تھی۔ بعد میں اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

banner

گلین سیمنز کی اس مقدمے میں شناخت ایک کم عمر بچی نے کی تھی جسے ڈکیتی کے دوران گولی لگی تھی اور اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد عدالت میں شناخت کی تھی۔

انٹرویوز شائع ہونے کے بعد از سرنو تفتیش میں یہ بات ثابت ہوگئی کہ گلین سیمنز جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے اور نو عمر لڑکی کو پہچاننے میں غلطی ہوئی تھی۔

گلین سیمنز نے رہا ہونے کے بعد صحافی علی میئر سے ملاقات کی اور شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024