Friday, March 14, 2025, 4:13 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ کے وفاقی ججز کا ہزاروں برطرف ملازمین کو بحال کرنے کا حکم

امریکہ کے وفاقی ججز کا ہزاروں برطرف ملازمین کو بحال کرنے کا حکم

امریکہ میں 19 اداروں میں ڈاؤن سائزنگ کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں۔

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی ریاست کیلیفورنیا اور میری لینڈ کے وفاقی ججز نے ٹرمپ انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ اُن ہزاروں وفاقی ملازمین کو بحال کرے جو ڈاؤن سائزنگ کے نتیجے میں اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

بالٹی مور میں امریکی ڈسٹرکٹ جج جیمز بریڈر نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ملازمین کو اجتماعی طور پر برطرف کرنے والے اداروں میں سے 18 نے وفاقی کارکنوں کی برطرفی سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔

امریکی ڈسٹرکٹ جج جیمز بریڈر کے حکم کا اطلاق دیگر ایجنسیوں کے علاوہ، ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی، کنزیومر فنانشل پروٹیکشن بیورو، اور یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پر ہوتا ہے۔

جج کے حکم میں شامل دیگر ایجنسیوں میں امریکی محکمہ زراعت، تجارت، تعلیم، توانائی، صحت اور انسانی خدمات، ہوم لینڈ سکیورٹی، ہاؤسنگ اور شہری ترقی، داخلہ، لیبر، ٹرانسپورٹیشن، ٹریژری اور سابق فوجیوں کے امور شامل ہیں۔

banner

انتظامیہ نے مؤقف اپنایا کہ اس نے ہر ایک ملازمین کو کارکردگی یا دیگر انفرادی وجوہات کی بناء پر برطرف کیا ہے۔ جج نے کہا کہ ’یہ سچ نہیں ہے۔‘

جج جیمز بریڈر نے فیصلے میں لکھا کہ ’کچھ دنوں میں برطرف کیے گئے ملازمین کی تعداد کسی بھی دلیل کی تردید کرتی ہے کہ یہ برطرفی ملازمین کی انفرادی غیر تسلّی بخش کارکردگی یا طرزِ عمل کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘

اس حکم نامے کو صدر ٹرمپ اور ان کے ایڈوائزر ایلون مسک کی حکومتی اخراجات اور بیوروکریسی میں ملازمین کی تعداد میں کمی کی کوششوں کے لیے دھچکا سمجھا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024