امریکہ میں برڈ فلو کے کیسز نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے
امریکہ میں برڈ فلو کے باعث پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ مرنے والی کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
امریکی ریاست لوزیانا میں برڈ فلو سے ہلاک ہونے والے شخص کی عمر 65 برس تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والا شخص برڈ فلو کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا تھا۔
لوزیانا میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ پالتو اور جنگلی پرندوں کے ساتھ رابطے میں آنے سے مریض ایچ فائیو این ون وائرس سے متاثر ہو گیا تھا تاہم انسان سے کسی دوسرے انسان میں وائرس کے منتقل ہونے کے شواہد نہیں ملے۔
حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص دسمبر کے وسط سے اسپتال میں داخل تھا جب امراض پر قابو پانے والے امریکی سینٹر (سی ڈی سی) نے اس کو ایچ فائیو این ون وائرس سے متاثر ہونے والا ملک کا پہلا کیس قرار دیا ہے۔
لوزیانا کے محکمہ صحت نے مریض کی موت کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ ’اگرچہ عام لوگوں کے لیے خطرہ کم ہے لیکن جو لوگ پرندوں، پولٹری اور گائے کی دیکھ بھال یا اس سے منسلک کام کرتے ہیں، ان کے لیے خطرہ زیادہ ہے۔‘
سال 2024 کے آغاز سے امراض پر قابو پانے والے امریکی سینٹر سی ڈی سی نے ملک بھر میں انسانوں کے برڈ فلو سے متاثر ہونے کے 66 کیسز ریکارڈ کیے ہیں۔
سال 1996 میں پہلی مرتبہ ایچ فائیو این ون وائرس کی تشخیص ہوئی تھی تاہم سال 2020 سے پرندوں میں بہت زیادہ پھیلنا شروع ہوا جبکہ دودھ دینے والے جانور بھی اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے سال 2003 سے 24 ممالک میں برڈ فلو کے 950 کیسز ریکارڈ کیے ہیں جن میں سے زیادہ افراد چین اور ویتنام میں متاثر ہوئے۔