امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں ایک فرٹیلیٹی کلینک کے باہر بم دھماکے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے
دھماکہ جنوبی شہر پام سپرنگز میں ہوا جس سے کلینک کی عمارت کو نقصان پہنچا اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس سے اس اس گاڑی کے پرخچے اڑ گئے جس میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا اور عمارت کا ملبہ سڑک پر پھیل گیا جب کہ قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ایف بی آئی کے سربراہ ڈیوس نے دھماکے کو زوردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجے میں ملبہ 100 گز دور تک پھیلا، تاہم انہوں نے بم کی نوعیت کے بارے میں مزید تبصرہ نہیں کیا۔
ایکل ڈیوس نے دھماکے بعد کلینک کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں، دہشت گردی کی بین الاقوامی کارروائیوں کا حصہ ہے۔
انہوں نے واقعے میں ایک ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نشانہ بننے والا شخص اس وقت کلینک کے قریب موجود تھا جبکہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں اور مرنے والے کی شناخت ابھی نہیں ہو سکی ہے تاہم پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کلینک کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہاں ہمارا یہی خیال ہے۔
شہر کے میئر رون ڈی ہارٹ نے تصدیق کی تھی کہ دھماکہ کلینک کے باہر کھڑی کی گئی ایک گاڑی میں ہوا تھا۔
کلینک کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسٹاف میں سے کوئی رکن زخمی نہیں ہوا اور تولیدی افعال سے متعلق تمام مواد محفوظ ہے۔