امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ بدھ کو مسجد کے باہر گولیوں کا نشانہ بننے والے امام مسجد حسن شریف چل بسے۔
اٹارنی جنرل کے مطابق ابتدائی طور پر یہ قتل کسی ’تعصب‘ یا داخلی سطح پر دہشت گردی کا واقعہ دکھائی نہیں دیتا۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے بتایا کہ حسن شریف کو نیویارک کے مغرب میں واقع علاقے نیوآرک میں مسجد کے قریب متعدد گولیاں ماری گئیں، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں دوران علاج ان کی موت واقع ہو گئی۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ’ہم ابھی تک اس جرم کے محرکات کے بارے میں نہیں جانتے لیکن اب تک جمع کیے گئے شواہد اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ یہ تعصب یا داخلی سطح پر دہشت گردی کی کارروائی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’عالمی واقعات کی روشنی میں اور ریاست بھر میں ہماری بہت سی برادریوں خاص طور پر مسلمان برادری کو تعصب کا سامنا ہے۔ اس وقت نیو جرسی میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو بہت زیادہ خوف محسوس کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس ریاست میں تین لاکھ امریکی مسلمان رہتے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے اور پھر غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سے امریکہ بھر میں اسلاموفوبیا اور یہود مخالف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔