امریکہ اسرائیلی ڈیفنس فورس کے انتہائی رجعت پسند یونٹ نیتزا یہودا بٹالین پر امریکہ پابندی لگانے کو تیار ہے
اس یونٹ پر فلسطین میں انسانیت سوز اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات عائد ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ایک سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا امریکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام کے باعث اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے یونٹوں کے لیے اپنی فوجی امداد میں کٹوتی کا کوئی ارادہ رکھتا ہے، تو انہوں نے کہا تھا، ”میں نے فیصلہ کر لیا ہے، آپ آئندہ دنوں میں اس فیصلے پر عمل درآمد ہوتا دیکھنے کی توقع کر سکتے ہیں۔‘‘
وائٹ ہاؤس کے مطابق اس پابندی کے تحت یہ یونٹ امریکی ملٹری سپلائی کو استعمال نہیں کر سکے گا۔
اسرائیلی قیادت نے ان اطلاعات پر برہمی کا اظہار کیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کی ایک فوجی بٹالین کے خلاف پابندیوں کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اپنے ردعمل میں کہنا تھا کہ نیتزا یہودا بٹالین اسرائیلی فوج کا اٹوٹ انگ ہے۔ اس یونٹ نے ملٹری سمیت تمام عالمی قوانین کو پورا کیا ہے۔
جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کا اپنا طاقتور اور آزاد قانون ہے، جو کہ کوڈ آف کنڈکٹ میں رہ کر تحقیقات کرتا ہے۔
واضح رہے اسرائیلی فوج کا یہ یونٹ مذہبی طور پر کافی مضبوط بیانیہ رکھتا ہے، جبکہ فلسطین سے متعلق جارحانہ انداز اپنائے ہوئے ہے۔