سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی درخواست پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد امریکی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ریاض میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے بتایا کہ میں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ اہم فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ “یہ فیصلہ شامی عوام کو ایک نئی امید دینے کے لیے کیا گیا ہے”۔
ٹرمپ نے شامی قوم سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے کہا “ہمیں اپنے مستقبل کے لیے کچھ خاص دکھائیں”۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے شام کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے پہلا قدم اٹھا لیا ہے، جو ایک طویل عرصے سے بدترین حالات سے گزر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر کی خصوصی درخواست پر شامی وزیرخارجہ سے امریکی ہم منصب ملاقات کریں گے
انہوں نے مزید بتایا کہ شام میں ایک نئی حکومت قائم ہو چکی ہے جو استحکام کی کوشش کر رہی ہے اور امید ہے کہ وہ کامیاب ہوگی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے علاقائی ترجمان ساموئل وربرگ نے اس بات کی تصدیق کی کہ صدر ٹرمپ شام پر پابندیاں ہٹانے کے معاملے میں سنجیدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کی قیادت نے اب تک جو اقدامات کیے ہیں، ان سے امریکہ کو مثبت اشارے ملے ہیں۔
اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے شامی وزیر خارجہ اسد الشائبانی نے ملک کے لیے ‘رخ موڑنے والا’ مرحلہ قرار دے دیا اور انہیں ہٹانے کے لیے سعودی کوششوں کو سراہا۔