سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ہم نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ ہماری پہلی ترجیح غزہ میں انسانی بحران پر قابو پانا ہے اور فلسطینی ریاست کا قیام مشرق وسطیٰ میں سلامتی اور استحکام کی جانب ’واحد راستہ‘ ہے۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے ہفتے کو میونخ سکیورٹی کانفرنس 2024 کے موقع پر ’مشرق وسطیٰ میں استحکام اور امن کی جانب: کشیدگی میں کمی کا چیلینج‘ کے عنوان سے پینل مباحثے میں شرکت کی۔
“We've made clear to the Americans and others that, from our perspective, the first priority needs to be addressing the humanitarian crisis in Gaza and finding a way to end the fighting in Gaza.”
Foreign Minister HH Prince @FaisalbinFarhan remarks at @MunSecConf. pic.twitter.com/E8SpZt6kW0
— Foreign Ministry 🇸🇦 (@KSAmofaEN) February 17, 2024
پینل مباحثے کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے غزہ کی پٹی میں سیزفائر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’پٹی میں رونما ہونے والی انسانی تباہی کو ختم کرنا اولین ترجیح ہے۔‘
میونخ سیکورٹی سمٹ میں سعودی وزیر خارجہ نے مصری وزیر خارجہ سامح شکری اور بیلجیئم کے وزیر خارجہ حجہ لحبیب کے ساتھ ایک مباحثے کے دوران مزید کہا کہ سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلقات نہیں ہیں اور ہم اسرائیل سے براہ راست بات نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کا انحصار عرب امن معاہدے کے نفاذ پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے انخلاء پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ہمارا مکمل یقین ہے کہ اسرائیل سمیت خطے میں سلامتی اور استحکام کا واحد راستہ فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔