امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک بار پھر چین کے ساتھ “منصفانہ” تجارتی معاہدے کی خواہش ظاہر کی ہے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان محصولات کے تنازع پر تعطل بدستور قائم ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بیجنگ کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور معاہدے کا امکان موجود ہے۔
انہوں نے کہا: “ہم چین کے ساتھ منصفانہ معاہدہ کریں گے۔”
تاہم امریکی حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ موجودہ محصولات میں کب اور کیسے کمی کی جائے گی۔
ٹرمپ کے مطابق، یہ سب “چین پر منحصر ہے”، حالانکہ انہوں نے صدر شی جن پنگ کے ساتھ “بہت اچھے تعلقات” ہونے کا بھی ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملک کسی نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں۔
اس سال ٹرمپ انتظامیہ نے چینی مصنوعات پر اضافی 145 فیصد محصولات عائد کیے ہیں، جس کا جواز غیر منصفانہ تجارتی طریقہ کار اور دیگر مسائل کو قرار دیا گیا۔ جواباً چین نے امریکی مصنوعات پر 125 فیصد نئے محصولات نافذ کر دیے۔
اگرچہ واشنگٹن کی جانب سے معاہدے کے لیے مثبت اشارے دیے جا رہے ہیں، لیکن مذاکرات کی صورتحال اب بھی غیر واضح ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کہ کیا امریکہ اور چین کے درمیان براہ راست رابطہ ہے، ٹرمپ نے کہا: “ہر روز۔”