امریکہ نے اسرائیل کے تحفظ اور ایران کی جانب سے ممکنہ حملے کے خدشے کے پیشِ نظر خطے میں لڑاکا طیارے اور بحری بیڑے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے جمعے کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت مشرقِ وسطیٰ اور یورپ کے بعض علاقوں کی حفاظت کے لیے جدید جنگی ساز و سامان کو منتقل کیا جائے گا۔
امریکہ کی جانب سے مشرقِ وسطیٰ کے لیے یو ایس ایس ابراہم لنکن ایئر کرافٹ کیریئر اسٹرائیک گروپ اور بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے والی ٹیکنالوجی سے آراستہ نیوی کروزر روانہ کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ خطے میں لڑاکا طیاروں کا اسکوارڈرن بھی بھیجا جائے گا۔ تاہم پینٹاگان نے یہ نہیں بتایا کہ بحری بیڑے اور لڑاکا طیارے کب اپنی منزل پر پہنچیں گے۔
امریکہ کی جانب سے یہ اعلان فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل کے بعد ردِعمل کے طور پر ایران کے ممکنہ حملے کے خدشے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن اور اسرائیلی ہم منصب یوو گیلنٹ کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے بعد امریکہ نے مشرقِ وسطیٰ میں اضافی سیکیورٹی بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو کے دوران اسرائیل کو اضافی امداد کی یقین دہانی کرائی تھی۔
پینٹاگان کی ترجمان سبرینا سنگھ نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ وزیرِ دفاع نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے بھرپور تعاون کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
لبنان میں اسرائیلی حملے میں عسکری تنظیم حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر اور تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد گزشتہ ایک ہفتے کے دوران خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیل نے اعلانیہ طور پر اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کو ہنیہ کے قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔