امریکہ نے کہا ہے کہ وہ 2026 میں جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کرے گا۔
امریکہ اور جرمنی نے گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نیٹو اور یورپی دفاع کی کوششوں میں سے ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تنصیب ہے۔
جرمنی میں تعینات ہونے والے میزائلوں میں ایس ایم-6 ، ٹوما ہاک کروز اور جدید ترین ہائپر سونک میزائل شامل ہیں، جو پورے یورپ کا احاطہ کر سکتے ہیں، ٹوما ہاک اور اسٹینڈرڈ میزائل-6 (ایس ایم-6) دونوں آر ٹی ایکس کے ریتھیون ڈویژن کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔
1987 میں سوویت یونین کے میخائل گورباچوف اور سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کے درمیان طے پانے والے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز معاہدے کے تحت 500 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک زمین پر مار کرنے والے میزائلوں پر 2019 تک پابندی عائد تھی۔
یہ پہلا موقع تھا جب دونوں سپر پاورز نے اپنے جوہری ہتھیاروں کو کم کرنے اور ہتھیاروں کی ایک پوری قسم کو ختم کرنے پر اتفاق کیا تھا، دستخط کنندگان کے مطابق ، جرمنی ، ہنگری ، پولینڈ اور چیک جمہوریہ نے 1990 کی دہائی میں اپنے میزائلوں کو تباہ کیا تھا۔
امریکہ نے 2019 میں یہ کہتے ہوئے آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری اختیار کرلی تھی کہ ماسکو معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
امریکہ نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ زمین سے داغے جانے والے 9 ایم 729 کروز میزائل کی تیاری میں مصروف ہے جسے نیٹو میں ایس ایس سی-8 کے نام سے جانا جاتا ہے۔
دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی جون کے اواخر میں کہا تھا کہ ماسکو کو درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے جوہری صلاحیت کے حامل میزائلوں کی پیداوار دوبارہ شروع کرنی ہو گی کیونکہ امریکہ یورپ اور ایشیا میں اسی طرح کے میزائلوں کی تنصیب کر رہا ہے۔