Tuesday, November 12, 2024, 1:13 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ کا قطر سے حماس رہنماؤں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ

امریکہ کا قطر سے حماس رہنماؤں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ

حماس کی جانب سے جنگ بندی کی حالیہ تجاویز مسترد

by NWMNewsDesk
0 comment

حماس کی جانب سے جنگ بندی کی حالیہ تجاویز مسترد کیے جانے کے بعد امریکہ نے قطر سے کہا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ کی دوحہ میں موجودگی مزید قابل قبول نہیں ہے۔

امریکی عہدیدار نے بتایا یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کئی مجوزہ معاہدوں کو مسترد کرنے کے بعد امریکہ کے کسی بھی پارٹنر ملک کو حماس کے رہنماؤں کا خیرمقدم نہیں کرنا چاہیے۔

امریکی عہدیدار نےکہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا ایک اور مجوزہ معاہدہ مسترد ہونے کے بعد ہم نے قطر پر واضح کر دیا ہے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ تقریباً دس دن پہلے قطر نے حماس کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا تھا اور واشنگٹن اس حوالے سے قطر کے ساتھ رابطے میں ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کو بند کیا جائے۔

banner

امریکہ نے قطر سے کہا ہے کہ گروپ کی جانب سے حالیہ تجاویز مسترد ہونے کے بعد سیاسی دفتر کو بند کرنے کا وقت اب آ گیا ہے۔

دوسری جانب حماس کے تین عہدیداروں نے قطر کی جانب سے کسی بھی قسم کے مطالبے کی تردید کی ہے۔

قطر نے امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حماس کی جانب سے کم مدت کے لیے جنگ بندی کی تجویز مسترد کیے جانے کے بعد اکتوبر کے وسط میں دوحہ میں ہونے والے مذاکرات بغیر کسی کامیابی کے ختم ہو گئے تھے۔

گزشتہ سال ایک اعلٰی امریکی عہدیدار نے کہا تھا کہ قطر نے واشنگٹن کو بتایا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد حماس کی ملک میں موجودگی کے حوالے سے دوبارہ غور کریں گے۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطر اور خطے میں دیگر ممالک کے رہنماؤں سے کہا تھا کہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد حماس کے ساتھ ’معمول کے مطابق‘ معاملات نہیں چل سکتے۔

امریکہ کا ایک اہم اتحادی ملک قطر 2012 سے حماس کے سیاسی رہنماؤں کی اپنے ملک میں میزبانی کر رہا ہے جو دراصل امریکہ کے ساتھ معاہدے کا حصہ ہے۔

قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے گزشتہ سال متعدد بار یہ کہا کہ دوحہ میں حماس کا دفتر گروپ کے ساتھ مذاکرات اور بات چیت کے لیے قائم کیا گیا ہے اور جب تک یہ فائدہ مند ثابت ہو گا تب تک قطر میں حماس کے دفتر کو کام کرنے کی اجازت ہو گی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024