بھارت میں تعینات امریکی سفیر نے کہا ہے کہ ‘امریکی شہریت کے حامل سکھ کے قتل کےمنصوبے کے بے نقاب ہونے کے باوجود بھارت سے تعلقات میں خرابی نہیں آئے گی۔
نئی دہلی میں تعینات امریکہ کے سفیر ایرک گریسیٹی نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ‘ ہم بھارت کی طرف سے اس سلسلے میں ‘ کوآرڈینیشن’ سے مطمئن ہیں۔اس لئے ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کوئی رخنہ پیدا ہو۔
امریکی سفیر نے کہا’ میں بہت خوش ہوں کہ بھارت نے انکوائری کمیشن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سینئر لوگوں کو شامل کیا۔
سفیر کا مزید کہنا تھاکہ حکومتی حمایت یافتہ غیر ملکیوں کے ہاتھوں کسی بھی شخص کا قتل کسی بھی ملک کے لیے سرخ لکیر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘کوئی بھی حکومت یا سرکاری ملازم آپ کے اپنے ہی کسی شہری کے مبینہ قتل میں ملوث نہیں ہو سکتا۔ یہ ایک ناقابل قبول سرخ لکیر ہے۔’
واضح رہے ایک امریکی پراسیکیوٹر نے پچھلے سال بھارتی حکومت پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایک امریکی سکھ گورپتونت سنگھ پنوں کو امریکہ میں قتل کرنے کی سازش کی تھی۔
گور پتونت سنگھ پنوں خالصتان کی آزادی کا حامی ہے اور بھارت نے اسے دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔اسے ہی بھارت نے پچھلے سال امریکہ میں نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
اس بھارتی سازش کے بارے میں امریکی حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسے ناکام بنا دیا تھا۔ تاہم گورپتونت سنگھ پنوں کے ایک ساتھی کی کینیڈا میں اسی طرح کے واقعے میں ہلاکت کا انکشاف ہوا تھا۔