Thursday, September 19, 2024, 8:35 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکی عدالت میں ٹک ٹاک کی درخواستوں پر ستمبر میں ٹرائل ہوگا

امریکی عدالت میں ٹک ٹاک کی درخواستوں پر ستمبر میں ٹرائل ہوگا

ٹک ٹاک اور اس کی مالک کمپنی 20 جون تک قانونی اپیل اور دستاویزات عدالت میں جمع کرائے گ

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی عدالت نے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر مجوزہ پابندیوں کے خلاف دائر درخواستوں پر ستمبر میں ٹرائل شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کے ضلع کولمبیا کی ٹرائل کورٹ نے 28 مئی کو بتایا کہ ٹک ٹاک پر امریکا میں مجوزہ پابندی کے خلاف ستمبر میں ٹرائل کا آغاز ہوگا۔

امریکی عدالت میں ٹرائل کے آغاز سے قبل ٹک ٹاک اور اس کی مالک کمپنی 20 جون تک قانونی اپیل اور دستاویزات عدالت میں جمع کرائے گی اور اس کے جواب میں امریکی محکمہ انصاف تحریری طور پر اپنے جوابات 26 جولائی تک جمع کرانے کا پابند ہوگا اور دونوں فریقین 15 اگست تک اپنے تحریری دلائل عدالت میں جمع کرائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق تمام فریقین کی جانب سے دلائل جمع ہونے کے بعد ستمبر میں ٹرائل کا آغاز ہوگا اور عدالت مقدمے کی سماعت تیز ترین کرے گی اور ممکنہ طور پر دسمبر تک عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

banner

خیال رہے کہ امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف امریکا کے ایوان نمائندگان یعنی کانگریس نے 20 اپریل جب کہ سینیٹ نے 24 اپریل کو بل منظور کیا تھا۔

دونوں ایوانوں سے بل کے منظور ہونے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے 25 اپریل کو بل پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد وہ قانون بن گیا تھا۔

قانون کے تحت ٹک ٹاک کو آئندہ 9 ماہ یعنی جنوری 2025 تک کسی امریکی شخص یا امریکی کمپنی کو فروخت کیا جانا لازمی ہوگا، دوسری صورت میں اس پر امریکا میں پابندی عائد کردی جائے گی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024