Tuesday, June 10, 2025, 2:19 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکی عدالت کا ٹرمپ کے استثنیٰ سے متعلق کیس کی تیز تر سماعت سے انکار

امریکی عدالت کا ٹرمپ کے استثنیٰ سے متعلق کیس کی تیز تر سماعت سے انکار

2020 کے الیکشن میں سابق صدر کی مبینہ مداخلت کا مقدمہ التوا کا شکار

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کومبینہ طورپر حاصل استثنیٰ سے متعلق مقدمے کی تیز تر سماعت سے انکار کردیا۔

عدالتی انکار کے بعد 2020 کے الیکشن میں سابق صدر کی مبینہ مداخلت کا مقدمہ التوا کا شکار ہوگیا۔

اسپیشل کونسل جیک اسمتھ نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ فیڈرل کورٹ آف اپیلز کو نظرانداز کرتے ہوئے، استثنی سے متعلق مقدمے کو ترجیحی بنیاد پر نمٹائے تاہم امریکا کی اعلیٰ ترین عدالت نے یہ درخواست بغیروجہ بتائے مسترد کردی۔

امریکی ڈسٹرکٹ جج تانیہ چُٹکن نے یکم دسمبر کو فیصلے میں واضح کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو استثنیٰ حاصل نہیں۔

banner

ٹرمپ کے وکلا نے عدالتی فیصلے کے خلاف کورٹ آف اپیلز میں درخواست دائر کی تھی جبکہ اسپیشل کونسل نے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ وہ معاملے میں مداخلت کرے اور مقدمے کی خود سماعت کرے۔

اسمتھ کی درخواست مسترد ہونے کے سبب اب کورٹ آف اپیل ہی مقدمے کی سماعت کرے گا۔

ٹرمپ کے وکلا چاہتے ہیں کہ معاملہ نومبر2024 کے صدارتی انتخابات کے بعد تک ملتوی ہوجائے اور ان کا دعویٰ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور صدر حاصل اختیارات کے سبب استثنیٰ حاصل ہے۔

ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کے سرفہرست صدارتی امیدوار ہیں تاہم ان پر اگست میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے کہ انہوں نے 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج پلٹنے کی کوشش کی تھی جس کی وجہ سے 6 جنوری کو کیپیٹل پر حملے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024