Saturday, May 31, 2025, 11:40 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹرانس جینڈرز کو امریکی فوج سے نکالنے کے عمل کا آغآز

ٹرانس جینڈرز کو امریکی فوج سے نکالنے کے عمل کا آغآز

ٹرانس جینڈر فوجیوں کے ریکارڈز کو پیدائشی جنس کے مطابق تبدیل کیا جائےگا

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی فوج کی جانب سے ٹرانس جینڈر فوجیوں کے ریکارڈز کو ان کی پیدائشی جنس کے مطابق تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

امریکی فوج کے ایک ہدایت نامے میں متعدد اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے، جن کے ذریعے ٹرانس جینڈر فوجیوں کو فوج سے نکالنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

14 صفحات پر مشتمل میمو میں کمانڈرز کو ہدایت کی گئی ہیں کہ وہ تمام فوجیوں کے ذاتی ریکارڈز اور انتظامی نظاموں کو ان کی (پیدائشی) جنس کے مطابق اپ ڈیٹ کریں۔

میمو میں کہا گیا کہ فوج کسی شخص کی جنس کو ’اس کی زندگی کے دوران غیر تبدیل شدہ‘ تصور کرتی ہے، یہ مؤقف 26 فروری کو جاری کردہ پینٹاگون کے میمو کی عکاسی کرتا ہے۔

banner

یہ دستاویز اس بات کو واضح کرتی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد ٹرانس جینڈر فوجیوں کے ساتھ کس طرح کا سلوک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے میں پینٹاگون کو ٹرانس جینڈر افراد کی فوج میں خدمات پر پابندی نافذ کرنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق پینٹاگون ان ٹرانس جینڈر فوجیوں کو نکالنا شروع کرے گا جو خود سے استعفیٰ نہیں دیتے، جبکہ ان تمام فوجیوں کے پاس 6 جون تک کا وقت ہے۔

فوج کے اس تازہ ترین میمو میں ریکارڈز کی تبدیلی کے علاوہ بھی دیگر اقدامات درج ہیں، جنہیں آرمی کی ہیومن ریسورسز کمانڈ نافذ کرے گی۔

دستاویز میں کہا گیا کہ ’کمانڈرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام مشترکہ نجی مقامات واضح طور پر مرد، عورت یا خاندانی استعمال کے لیے مخصوص کی گئی ہوں‘۔

حکام کے مطابق امریکی فوج اور نیشنل گارڈ میں اس وقت 4 ہزار 240 ٹرانس جینڈر اہلکار موجود ہیں، تاہم ٹرانس جینڈر حقوق کے حامی کارکنان اس سے کہیں زیادہ تعداد بتاتے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024