امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار نے اسرائیل کی یک طرفہ امداد پر احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
امریکی وزارت خارجہ میں پولیٹکل ملٹری افیئرز کے ڈائریکٹر جوش پال نے اپنے لنکڈ ان اکاؤنٹ پر جاری کئے گئے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ ان کے لئے امریکی حکومت کی اسرائیل کو مسلسل فوجی امداد کی فراہمی کی پالیسی سے اتفاق ممکن نہیں۔
https://www.linkedin.com/posts/josh-paul-655a25263_explaining-my-resignation-activity-7120512510645952512-APhR/
جوش پال نے کہا کہ امریکی حکومت گزشتہ دہائیوں میں کی گئی غلطیوں کو پھر دہرا رہی ہے اور وہ مزید اس عمل کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ جو ش پال نے امریکا کے لیے ہتھیاروں کی منتقلی کے شعبے میں بھی کام کیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ نے کہا کہ و ہ مشرق وسطیٰ میں تنازعہ کے ایک فریق کو زیادہ ہتھیار فراہم کرنے کی حمایت میں مزید کام نہیں کر سکتے ۔ جوش پال نے مزید کہا ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے لیکن ہم ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا اسرائیل کو سالانہ 3 ارب 80 کروڑ ڈالر سالانہ سے زیادہ کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔