امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے ایک بار پھر حساس جنگی معلومات ایک ایسے چیٹ گروپ میں شیئر کر دی ہیں جس میں ان کی اہلیہ اور بھائی بھی شامل ہیں۔
امریکی اخبار دی نیویارک ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ جن لوگوں تک معلومات پہنچیں ان میں 13 مزید افراد بھی شامل تھے اور انہوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ ’چیٹ کو ڈیفنس ٹیم ہڈل کا نام دیا گیا تھا۔‘
نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اس چیٹ میں پیٹ ہیگستھ کی اہلیہ جینیفر بھی شامل تھیں، جو فاکس نیوز سے بطور نیوز پروڈیوسر وابستہ رہی ہیں جبکہ پیٹ ہیگستھ کے بھائی فِل ہیگستھ بھی شامل تھے جو کو پنٹاگون کے شعبہ ہوم لینڈ سکیورٹی میں سینیئر مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
دونوں نے امریکی وزیر دفاع کے ساتھ سفر کیا اور اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں شرکت کی تھی۔
چیٹ گروپ کے حوالے سے ہونے والے نئے انکشاف کے بعد پیٹ ہیگستھ اور ٹرمپ انتظامیہ کے حکام نئی تنقید کی زد میں آ گئے ہیں، کیونکہ ابھی تک قومی سلامتی کے امور سے تعلق رکھنے والے ان عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکی ہے جنہوں نے سگنل میں فوجی حملے کی منصوبہ بندی پر بات کی تھی۔
واقعے کے بعد سینیٹ کے ڈیموکریٹک رہنما چک سکمر نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ’تفصیلات باہر آ رہی ہیں اور ہمیں علم ہو رہا ہے کہ ہیگستھ نے زندگیوں کو کیسے خطرے میں ڈالا، مگر ٹرمپ اب بھی ان کو فائر نہیں کر رہے۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’پیٹ ہیگستھ کو نکالا جانا چاہیے۔‘
نئے انکشاف کے بعد وائٹ ہاؤس کی سکیورٹی کونسل اور پنٹاگون سے رابطہ کیا گیا تاہم فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
دی سنڈے کی جانب سے اتوار کو بتایا گیا کہ دوسری چیٹ میں منصوبہ بندی اور حملوں کے اوقات وہی تھے جو پہلی چیٹ میں بتائے گئے تھے۔